﷽ السلام و علیکم ورحمت اللہ:
استقبالِ رمضان کے لیئے اہم ہدایات۔ آدابِ رمضان ( پارٹ 1 ) فرائض واجبات کی ادائیگی۔ رمضان المبارک کے مسائل سیکھیں اور سکھائیں۔ تراویح سے متعلق ہیں ، صدقہ فطر کے متعلق ہیں ، زکوٰة کے متعلق ہیں ، اعتکاف کے متعلق ہیں یہ سارے مسائل ہیں اس مہینے سے پہلے پہلے ہمیں چاہیئے کہ ہم ان کو سیکھنے کی کوشش کریں اور اگر آتے ہیں تو ان کو سیکھانے کی کوشش کریں ان شاء اللہ اگلے آرٹیکلز کے اندر ہم تمام مسائل آپ کے ساتھ ذکر کریں گے اب روزوں کے اندر جتنے مسائل آتے ہیں کن چیزوں سے روزہ ٹوٹتا ہے نہیں ٹوٹتا روزہ مقروع ہو جاتا ہے روزہ کے اندر بہت سارے مسائل آتے ہیں تو ان شاء اللہ اگلے آرٹیکلز کے اندر آپ دیکھیں گے کہ یہ تمام چیزیں ہم آپ کے ساتھ شیئر کریں گے۔ تراویح سے متعلق ہو گیا ، زکوٰة سے متعلق ہو گیا ، اسی طرح صدقہ فطر سے متعلق ہو گیا ، اعتکاف سے متعلق ہو گیا یہ ساری چیزیں حدیث سے آپ کے ساتھ شیئر کی جائیں گی / قرآن پاک کی آیات آپ کے ساتھ شیئر کی جائیں گی تو سب سے پہلے کیا کام کرنا ہے ہم نے ان کے مسائل کو سیکھنا ہے تاکہ ہم اپنے روزے صیحی طرح سے ادا کر سکیں ایسا نہ ہو کہ ہم سے روزوں میں ایسی غلطی ہو جائے کہ ہم بھوکے پیاسے رہ جائیں
ابھی اس لنک پر کلک کریں اور اپنی اپائینٹیمینٹ بک کروائیں۔
BOOK APPOINTMENT
لیکن ہمارے ان روزوں کا کوئی فائدہ نہ ہو جیسے کہ حدیث میں بھی آتا ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: بہت سارے لوگ ایسے ہیں کہ بھوک و پیاس میں اپنا وقت گزار دیتے ہیں لیکن ان کو روزے کا ثواب نہیں ہوتا تو ہمیں چاہیئے کہ ہم یہ مسائل سیکھیں تاکہ ہمارے روزے آگے اچھے گزر سکیں تو پہلے کام ابھی سے یہ کرنا ہے کہ رمضان المبارک کے مسائل سیکھنے ہیں اور ان کو آگے سیکھانا ہے ، دوسرا فرض واجبات کی ادائیگی آمد رمضان سے قبل فرائض واجبات کی ادائیگی کا احتمام کریں کیا مراد ہے مراد یہ کہ اگر خدا نا خاستہ آپ کی کچھ قضاء نمازیں رہ گئی ہیں جو آپ نے پڑھنی ہے اس کو آپ نے اداد نہیں کیا تو رمضان آنے سے پہلے پہلے ہم اس چیز کو مکمل کر لیں تاکہ رمضان میں ہم رمضان سے متعلق عبادات اور چیزیں کریں تاکہ ہمیں اس کا زیادہ سے زیادہ فائدہ ہوگا تو پہلی بات ہوگی ک ہم مسائل سیکھیں دوسری بات ہوگی کہ ہم اپنے فرض واجبات کی ادائیگی کا احتمام کریں اور تیسرا یہاں پوائنٹ ہے کہ گزشتہ روزوں کی قضاء گزشتہ سالوں کے روزے اگر کسی کے کسی شریعی عذر کی وجہ سے رہ گئے ہین۔ اب شریعی عذر کیا ہے وہ آگے ان شاء اللہ تفصیل سے بتاؤں گا کہ کس شریعی عذر کے وجہ سے آپ روزہ چھوڑ سکتے ہیں اور کس کی وجہ سے روزہ نہیں چھوڑ سکتے چھوڑیں گے تو اس کا کفارہ ہے یا صرف روزہ رکھنا ہے کفارہ بھی ادا کرنا ہے یا بعض جگہوں پر کفارہ نہیں ہے صرف روزہ ہے بعض جگہوں میں روزہ بھی ہے اور قضاء بھی ہے اور کفارہ بھی ہے دونوں چیزیں وہ آگے ان شاء اللہ اللہ آپ کے سامنے آ جائیں گیں۔ گزشتہ روزوں کی قضاء اگر پچھلے رمضان آپ کے کچھ روزے رہ گئے ہیں تو کوشش کریں کہ ابھی سے ان روزوں کو مکمل کر لیں تاکہ آنے والے نئے روزوں کے اندر اس سے پہلے پہلے ہم اپنے تمام پچھلے روزے مکمل کر لیں۔ پچھلے روزے مکمل ہو جائیں اور آگے ہم اپنے زیادہ سے زیادہ خوش دلی اور سکون کے ساتھ اگلے روزے رکھ سکیں۔ اگر کسی کا شریعی عذر کی وجہ سے روزہ رہ گیا ہے تو وہ اپنے ان روزوں کی اگر قضاء کی ہے تو وہ قضاء کر لیں۔ تین پوائنٹ ذکر کر دیئے ہیں اور نیکسٹ آرٹیکل کے اندر بھی ہم اسی طرح کچھ پوائنٹ آپ کے ساتھ ذکر کریں گے۔
IMPORTANT LINKS
اگر آ پ استخارہ کروانا چاہتے ہیں تو یہاں کلک کریں استخارہ. ہمارا یوٹیوب چینل دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں یوٹیوب. آن لائن قرآن اکیڈمی کے بارے میں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں.آن لائن قرآن اکیڈمی. ہمارے بارے میں جاننے کے لئے اس لنک پر کلک کریں. ہمارے بارے میں